وراثت
میں 18 لاکھ روپے کی شرعی تقسیم
سوال:
ایک
شخص 18 لاکھ روپے چھوڑ کر وفات پا گیا۔ اس کے ورثاء میں آٹھ بیٹے، ایک بیٹی، ایک بیوی
اور ایک ماں شامل ہیں۔ شرعی حوالے سے اس ترکے کی تقسیم کیسے ہوگی؟ برائے کرم رہنمائی
فرمائیں
الجواب:
میت کی تجہیز و تکفین کے بعد
اگر اس پر کسی کا قرض ہو تو اسے ادا کیا جائے گا۔ اسی طرح اگر میت نے کسی غیر وارث
کے حق میں کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ترکے کے ایک تہائی حصے میں پورا کیا جائے گا۔
ان تمام امور کے بعد باقی مال ورثاء میں شرعی اصولوں کے مطابق تقسیم ہوگا۔
کل ترکہ: 18,00,000 روپے
ورثاء:
ماں (1)
بیوی (1)
بیٹے (8)
بیٹی (1)
شرعی تقسیم:
ماں کا حصہ: 1/6 کے مطابق
3,00,000 روپے
بیوی کا حصہ: 1/8 کے مطابق
2,25,000 روپے
بیٹی کا حصہ: 75,000 روپے
آٹھ بیٹوں کا حصہ:
12,00,000 روپے، ہر بیٹے کو 1,50,000 روپے
واللہ اعلم بالصواب
مفتی محمد شریف فاروقی عفی عنہ
No comments:
Post a Comment