پاس انفاس طریقہ ذکر اور لطائف کی
حقیقت
سوال پاس انفاس ذکر کیا ہے؟ اور
لطائف کی تعداد کتنی ہے؟
جواب
تصوف میں ہر سلسلے کا ذکر کرنے کا ایک
مخصوص طریقہ ہوتا ہے۔ سلسلہ نقشبندیہ میں ذکر کا ایک خاص طریقہ "پاس انفاس" کہلاتا ہے۔ اس طریقے میں سالک اپنی
سانسوں پر توجہ مرکوز رکھ کر اللہ، اللہ کا ذکر کرتا ہے، تاکہ دل کی یکسوئی
حاصل ہو۔ چونکہ یہ ایک باطنی مشق ہے، اس لیے کسی شیخ کی نگرانی میں کرنا بہتر ہوتا
ہے۔ خود سے کرنے میں غلطی کا امکان ہوتا ہے، جو روحانی فوائد کی بجائے نقصان کا
سبب بن سکتا ہے۔
لطائف کی تعداد
صوفیا کے ہاں پانچ لطائف کا تصور پایا
جاتا ہے
لطیفہ قلب (دل)
لطیفہ روح (روح)
لطیفہ سر (راز)
لطیفہ خفی (پوشیدہ)
لطیفہ اخفی (سب سے زیادہ مخفی)
یہ لطائف انسان کے باطن میں روحانی
ترقی کے مراکز سمجھے جاتے ہیں، جنہیں ذکر اور مراقبے کے ذریعے روشن کیا جاتا ہے۔
دلیل
امام ربانی مجدد الف ثانیؒ فرماتے ہیں
"پاس انفاس ذکر سے دل کی غفلت دور ہوتی ہے اور
ذکر کی لذت نصیب ہوتی ہے۔"
(مکتوبات امام ربانی، جلد 1، مکتوب 290)
واللہ اعلم بالصواب
مفتی محمد شریف فاروقی عفی عنہم
No comments:
Post a Comment