اسلام میں الٹرا ساؤنڈ کا حکم" یا "عورتوں کا مرد ڈاکٹر سے علاج
سوال
عورتوں کا مردوں سے الٹرا ساؤنڈ کروانے کا شرعی حکم کیا
ہے؟ آج کل اکثر لیبارٹریز میں مرد حضرات الٹرا ساؤنڈ کرتے ہیں، کیا شرعاً ایسا
کروانا جائز ہے؟
جواب
اگر طبی ضرورت کے تحت الٹرا ساؤنڈ ناگزیر ہو اور ستر کھولنا لازم
ہو، تو عورت کے لیے لازم ہے کہ وہ کسی خاتون معالج سے ہی الٹرا ساؤنڈ کروائے۔ جب
تک خاتون معالج میسر ہو، کسی مرد معالج سے الٹرا ساؤنڈ کروانا جائز نہیں۔
فقہ کی کتب میں اس اصول کو واضح کیا گیا ہے:
"مرد کا عورت کا علاج کرنا بقدرِ ضرورت جائز ہے، تاہم اگر عورت
کے لیے کسی خاتون معالج سے علاج کرانا ممکن ہو، تو مرد معالج سے علاج کرانا درست
نہیں۔"
(درر الحکام، تفسیر غرر الاحکام، کتاب النکاح، باب علاج
الرجال والنساء، 1/314، دار احیاء الکتب العربیہ)
فقط واللہ اعلم
No comments:
Post a Comment