کیا کسی بیماری، وبا یا شکرانے کے طور پر جانور ذبح کرنا جائز ہے؟
جواب
اس بارے میں حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ نے تفصیل سے وضاحت فرمائی ہے، جس کا خلاصہ درج ذیل ہے
دو قسم کی نیتیں ہو سکتی ہیں
اگر
ذبح مقصود نہ ہو، بلکہ اصل مقصد صدقہ و خیرات ہو
جیسے
کہ انسان گوشت خرید کر غریبوں کو کھلانا چاہے، لیکن سہولت کی خاطر خود جانور ذبح
کر کے گوشت بانٹ دیتا ہے۔
اگر
اس کا دل اس بات پر مطمئن ہو کہ مارکیٹ سے گوشت لے کر بھی صدقہ کر دے تو بات بن
جائے گی، اور ذبح محض ذریعہ ہے، تو یہ جائز ہے۔
اگر
خود ذبح کرنا ہی مقصود ہو اور اسی کو شکر یا دفع بلا کا خاص ذریعہ سمجھا جائے
جیسے
بعض لوگ مریض کی صحت یابی یا وبا کے خاتمے کے لیے جانور ذبح کرتے ہیں اور اسے فدیہ
یا نذرانہ سمجھتے ہیں۔
ایسی
نیت کے ساتھ ذبح کرنا جائز نہیں، کیونکہ اس میں ذبح کو بذاتِ خود مؤثر سمجھا جا
رہا ہے، جو شرعی قواعد سے درست نہیں۔
فقہی عبارت حوالہ
’’اگر خود ذبح ہی مقصود ہو اور ذبح ہی کو بخصوصہ طریقہ شکر و
قربت سمجھے، سو قواعد سے یہ درست معلوم نہیں ہوتا…‘‘
(امداد الفتاوی: ۳/۵۷۰)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں