Friday, April 25, 2025

کیا رفع الیدین پوری زندگی سنتِ رسول ﷺ رہا؟ یا آخری ایام میں ترک کر دیا گیا؟

 

کیارفع الیدین پوری زندگی سنتِ رسول ﷺ رہا؟ یا آخری ایام میں ترک کر دیا گیا؟

الجواب۔۔!!!

دین اسلام کے شرعی مسائل قسمیں کھا کر، جذباتی انداز اپناتے ہوئے یا خانہ کعبہ کا غلاف پکڑ کر ثابت نہیں کیے جاتے۔

اسلام کا دین قرآن، سنت اور ماہرین شریعت کے دلائل پر قائم ہے، نہ کہ جھوٹی قسموں یا ظاہری جذباتی مناظر پر۔

 رفع الیدین — دونوں عمل احادیث سے ثابت

نماز میں رفع الیدین رکوع سے پہلے اور بعد میں احادیث مبارکہ سے ثابت ہے،

اور ساتھ ہی اس کا ترک کرنا (یعنی نہ کرنا) بھی صحیح احادیث سے ثابت ہے۔

 اس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں طریقے سنت سے ماخوذ ہیں، اور کسی ایک طریقے کو مطلقاً باطل قرار دینا علمی خیانت اور ظلم ہے۔

 ائمہ کرام کا مؤقف

 امام اعظم ابوحنیفہؒ

اور

 امام مالکؒ

دونوں جلیل القدر ائمہ فرماتے ہیں

رسول اللہ ﷺ نے آخری ایام میں رفع الیدین کرنا چھوڑ دیا تھا۔

 امام دارالہجرت کا تاریخی موقف

امام مالک رحمہ اللہ تعالیٰ کا قول نہایت اہم ہے

"میں صحیح حدیث کے مقابلے میں اہلِ مدینہ کے عمل کو حجت مانتا ہوں۔ میں نے جب سے اہلِ مدینہ کو دیکھا کہ وہ رفع الیدین نہیں کرتے، تو مجھے یقین ہو گیا کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی حیاتِ طیبہ کے آخری ایام میں یہ عمل ترک فرما دیا تھا۔"

یاد رہے

مدینہ منورہ وہ شہر ہے جہاں رسول اللہ ﷺ کا قیامِ آخر رہا۔

امام مالکؒ 93 ہجری میں مدینہ میں پیدا ہوئے۔

یہ وہ زمانہ ہے جسے خیرالقرون کہا گیا — صحابہ کرامؓ کا دور۔

مدینہ اس وقت عالم اسلام کا سب سے معتبر علمی مرکز تھا، جہاں تابعین، تبع تابعین، محدثین اور اہلِ علم کی بڑی جماعت موجود تھی۔

 کوفہ کا علمی مقام

بعد ازاں

حضرت عثمان غنیؓ،

حضرت عبداللہ بن مسعودؓ

اور حضرت علیؓ جیسے جلیل القدر صحابہ نے کوفہ کو اپنا مرکز بنایا۔

یہی وہ کوفہ ہے جہاں بعد میں

امام اعظم ابوحنیفہؒ جیسے عظیم فقیہ پیدا ہوئے۔

اور یہاں بھی رفع الیدین کا عمل جاری نہ رہا۔

 اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امت کے دو عظیم علمی مراکز — مدینہ اور کوفہ — دونوں میں ترکِ رفع الیدین کا رجحان غالب رہا۔

ایک شرعی سوال

جب دو جلیل القدر ائمہ، ایک محدث اور ایک فقیہ یہ فرما رہے ہوں کہ رفع الیدین ترک کیا گیا

تو آج ایک شخص، جو شرالقرون (یعنی سب سے کم فاضل زمانہ) میں رہ رہا ہے، وہ محض قسمیں کھا کر اور جذبات دکھا کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کرے کہ

"رفع الیدین تو رسول اللہ ﷺ نے پوری زندگی کیا ہے" —

تو اس کا یہ طرز علمی دیانت کے خلاف اور دینی فہم سے خالی ہے۔

 دعا

اللّٰہ تعالیٰ ہمیں دینِ اسلام کی صحیح سمجھ، اعتدال، علمی دیانت اور اخلاص عطا فرمائے۔

آمین یا رب العالمین۔

 مفتی محمد شریف فاروقی (عفی عنہ

No comments:

Post a Comment